تفصیلات کے مطابق دینہ بھر میں جعلی و مضر صحت اشیاء کی فروخت عروج پر شہری بالخصوس بچے موذ ی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں،سماجی ، رفاعی ، فلاحی حلقوں کا ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی سے کارروائی کرنے کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق دینہ بھر میں ملاوٹ شدہ مرچیں ، جعلی چائے کی پتی ، مصالحے جات ، دالیں ، دودھ دہی و دیگر اشیاء خوردونوش غیر معیاری مضر صحت اجزاء سے تیار کردہ نمکو ، پاپڑ چپس ،ٹافیاں ، املی ، چیونگم ، بسکٹس ، چورن جوسسز ، ٹاٹری اور دیگر اشیاء خوردونوش کی جگہ جگہ گلیوں محلوں کریانہ سٹوروں پر سرعام فروخت شروع ہے ، دینہ بھر کی دکانوں میں زائد المعیاد اشیاء خوردونوش بھی فروخت ہو رہی ہیں ، جسکے باعث بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی مختلف موذی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ، شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم، اسسٹنٹ کمشنر جہلم ، ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ جعلی و مضرصحت اشیاء خوردونوش فروخت کرنے اور شہری علاقوں میں منی فیکٹریاں لگانے والوں کے خلاف سختی سے از خود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی جائے تاکہ شہر ی اور بچے مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments