قرب وجوار سے پیدل سکول آنے والے ننھے ننھے بچے اور بچیاں آوارہ کتوں سے خوف و ہراس میں مبتلا ہونے لگے۔

قرب وجوار سے پیدل سکول آنے والے ننھے ننھے بچے اور بچیاں آوارہ کتوں سے خوف و ہراس میں مبتلا ہونے لگے۔ عوام کے ٹیکس سے تنخواہیں لینے والے غافل محکمے کے افراد صرف اپنے بچوں پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تعلیم حاصل کرنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا بچہ یا بچی اعلیٰ تعلیم حاصل کرئے مگر اکثر والدین کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ بچوں کو ہر سہولت فراہم کریں لہزا بچوں کو محدود وسائل میں اپنی تعلیم کو جاری رکھنا پڑتا ہے۔ مثلاً سکول آنے جانے کے لیے کسی ٹرانسپورٹ کا انتظام موجودہ دور میں تھوڑا مشکل ہو گیا ہے لہزا قرب وجوار سے بہت سارے ننھے ننھے بچے اور بچیاں پیدل سکول آتے جاتے دکھائی دیتے ہیں۔ گزشتہ روز کچھ والدین نے میڈیا سے رابطہ کیا اور اپنی اس پریشانی کا اظہار کیا کہ ہمارے بچے اور بچیاں آوارا کتوں کی وجہ سے خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ وہ سکول جانے سر گھبراتے ہیں۔ روزانہ اس ڈر سے آگاہ کرتے ہیں کہ کتوں سے بہت ڈر لگتا ہے اور سکول نہ جانے کے لیے کوئی نہ کوئی بہانہ بنانے کو کوشش کرتے ہیں۔ نا جانے اس ملک میں کب ایسا یو گا کہ ادارے اپنی زمہ داری سمجھتے ہوئے خود سے اپنی ڈیوٹی پوری ایمانداری اور دینداری سے سر انجام دیں گے۔ لہزا میری ڈپٹی کمشنر اور سیاسی شخصیات سے درخواست ہے کہ اس مسئلہ کا فل فور نوٹس لیں اور آوارہ کتوں کو تلف کرنے کے احکامات جاری فرمائیں تا کہ پیدل سکول آنے جانے والے ننھے ننھے بچے اور بچیاں بلا خوف و ہراس اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیں۔

Share on FacebookTweet about this on TwitterShare on Google+