ہوٹلوں پر صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونا شروع ہونے لگے

دینہ ( راجہ صداقت) دینہ شہر و گردونواح میں قائم ہوٹلوں پر صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونا شروع ہونے لگے، فوڈ اتھارٹی کاغذوں کا پیٹ بھرنے میں مصروف، جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگے۔تفصیلات کے مطابق دینہ شہر و گردونواح کے بیشتر ہوٹلوں، بیکریوں، مٹھائی کی دکانوں، پیزا ہاٹ وغیرہ میں باسی پکوان کو تیز مصالحہ جات سے چٹخارے دار بنایا جاتا ہے اور مضر صحت زہریلے کیمیکلز بھی استعمال کئے جاتے ہیں اور ساتھ ہی ان میں کئی دن کا باسی اور بدبو دار گوشت استعمال کیا جاتا ہے۔ملاوٹ شدہ زائد المیاد مصالحہ جات کوکنگ آئل، مردہ اور بیمار جانوروں کا گوشت، باسی سبزیاں اور کیمیکل ملے دودھ کے استعمال سے شیر خوار بچے، عورتیں، اور ادھیڑ عمر کے شہری پیٹ کی مختلف موذی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے شہریوں میں موت بانٹنے والے ہوٹلوں اور بیکریوں کے مالکان کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ہوٹلوں اور فاسٹ فوڈ پیز ا ہاٹ کے باورچی خانے گندگی سے اٹے پڑے ہیں جہاں صحت مند انسان کا سانس لینا بھی محال ہو جاتا ہے،ایسے گندے ماحول میں شہریوں کیلئے مختلف چٹ پٹی انگلش، پاکستانی، انڈین، چائنیز، اٹالین ڈشیز تیار کی جارہی ہیں۔جن کے استعمال سے شہری پیٹ کی بیماریوں سمیت ہیپاٹائٹس، معدے کا السر اور گلے کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ فوڈ اتھارٹی کی ملی بھگت اور چشم پوشی کی وجہ سے شہر و گردونواح میں موجود ہوٹلوں میں باسی کھانے فروخت کئے جا رہے ہیں۔شہر و گردونواح میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام موثر نہ ہونے کی وجہ سے ناغہ والے دن گوشت، اور ہوٹلوں کے فریزر میں باسی گوشت، ناقص سبزیاں وغیرہ ہوٹلوں پر دھڑلے سے استعمال کی جارہی ہیں۔ گندے،پرانے،ٹوٹے ہوئے برتن مختلف موذی امراض کو پھیلانے میں مدد دے رہے ہیں۔ہوٹلنگ،بیکریوں، مٹھائی کی دکانوں، پیزا شاپس کے باورچی خانوں میں رکھے گئے ملازمین، جو خود متعدد موذی امراض میں مبتلا ہیں کے جراثیموں سے شہری بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں جس کی بنیادی وجہ فوڈ اتھارٹی کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسی سوالیہ نشان؟ بن چکی ہے۔شہریوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ ہوٹلنگ،بیکریوں، مٹھائی کی دکانوں، پیزا شاپس کے مالکان کے خلاف سختی سے نوٹس لیا جائے اور کھانے پینے کے معیار کو چیک کرنے کے ساتھ ساتھ باورچی خانوں کی صفائی کا معیار بھی چیک کیا جائے اورہوٹلوں پر کام کرنے والے کاریگروں اور دیگر ملازمین کے ہیلتھ کارڈ چیک کئے جائیں تاکہ شہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق اشیاء خوردونوش دستیاب ہو سکیں۔

Share on FacebookTweet about this on TwitterShare on Google+